Posts

انسان کے کردار سازی میں صحبت کا اثر

از قلم: سید عبد الرافع قادری مصطفائی  بنی آدم کی پیدائش سے لے کر جوانی تک اور جوانی سے لے کر ضعیفی تک اور ضعیفی سے لے کر دنیا سے رحلت فرمانے تک اس کے عمل و کردار میں صحبت کا کافی اثر ہوتا ہے اور یہ بات مسلم ہے کہ انسان کا اخلاق اس کے عمل و کردار سے ظاہر وباہر ہوتا ہے اور عمل و کردار کا صحت و فساد صحبت پر مبنی ہے اس لیے کہ اگر صحبت نیک صالح لوگوں کی ہوگی تو انسان کا اخلاق اور عادات و اطوار بھی نیک ہوں گے اور اگر صحبت برے لوگوں کی ہوگی تو اس کے عادات و اطوار بھی برے ہوں گے ۔ اسی لیے اللہ تبارک و تعالی قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:- "یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ"(سورة التوبة-الآية:١١٩) اس آیت کریمہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ نیک اور صالح لوگوں کی صحبت اختیار کرنی چاہئیے اس لیے کہ ان کے سیرت و کردار اور اچھے اعمال کو دیکھ کر خود کو اسی سیرت و کردار کے سانچے میں ڈھالنے کی توفیق مل جاتی ہے اور گناہوں سے اجتناب کرنے کا ملکہ پیدا ہو جاتا ہے- دور حاضر کے تناظر میں یہ بات کہی جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ اکثر انسان دوسرے انسان کی عکاسی کرتے ...

فلسفۂ حج

از قلم: سید عبد الرافع قادری مصطفائی  حج کے لغوی معانی : ارادہ ، سفر اور زیارت کے ہیں اور حج سے مراد احرام باندھ کر نویں ذی الحجہ کو عرفات میں ٹھہرنے اور کعبۂ معظمہ کا طواف ہے ۔ یہ بات مسلم ہے کہ جس طرح مذہب اسلام میں نماز،روزہ،زکوۃ اور دیگر عبادتیں بنیادی حیثیت کے حامل ہیں اسی طرح حج بھی ایک عبادت ہے جو اللہ سبحانہ تعالی کے نزدیک محب ہے اور بغیر شک و شبہ کے حج ارکان اسلام کا اہم ترین رکن ہے جیسا کہ حدیث نبوی میں مذکور ہے کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر مبنی ہیں "عن ابن عمر،قال:قال رسول الله ﷺ " بُني الإسلام على خمس : شهادة أن لا إله إلا الله ، وأن محمداً عبده ورسوله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة ، والحج ، وصوم رمضان (أخرجه البخاري: رقم الحديث:٨) ہمیں اس بات پر یقین کامل ہے کہ فرضیت حج میں بے شمار حکمتیں و مصلحتیں پنہاں ہیں اگرچہ ہمارا ذہن ان تمام اسرار و حکم اور مصالح تک نہ پہنچ سکے البتہ بعض حکمتیں ایسی ہیں جو سمجھ میں آرہی ہیں وہ یہ ہیں:- کہ اس کے ذریعے سے حجاج کے دلوں میں تقوی پیدا ہو جائے اور فلاح و بہبودی نصیب ہو۔ بلاشہ حج فقیری و محتاجی کو بھی دور کرتا ہے جیسا کہ حضرت ع...