فلسفۂ حج

از قلم: سید عبد الرافع قادری مصطفائی 

حج کے لغوی معانی : ارادہ ، سفر اور زیارت کے ہیں اور حج سے مراد احرام باندھ کر نویں ذی الحجہ کو عرفات میں ٹھہرنے اور کعبۂ معظمہ کا طواف ہے ۔ یہ بات مسلم ہے کہ جس طرح مذہب اسلام میں نماز،روزہ،زکوۃ اور دیگر عبادتیں بنیادی حیثیت کے حامل ہیں اسی طرح حج بھی ایک عبادت ہے جو اللہ سبحانہ تعالی کے نزدیک محب ہے اور بغیر شک و شبہ کے حج ارکان اسلام کا اہم ترین رکن ہے جیسا کہ حدیث نبوی میں مذکور ہے کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر مبنی ہیں "عن ابن عمر،قال:قال رسول الله ﷺ " بُني الإسلام على خمس : شهادة أن لا إله إلا الله ، وأن محمداً عبده ورسوله، وإقام الصلاة، وإيتاء الزكاة ، والحج ، وصوم رمضان (أخرجه البخاري: رقم الحديث:٨)

ہمیں اس بات پر یقین کامل ہے کہ فرضیت حج میں بے شمار حکمتیں و مصلحتیں پنہاں ہیں اگرچہ ہمارا ذہن ان تمام اسرار و حکم اور مصالح تک نہ پہنچ سکے البتہ بعض حکمتیں ایسی ہیں جو سمجھ میں آرہی ہیں وہ یہ ہیں:- کہ اس کے ذریعے سے حجاج کے دلوں میں تقوی پیدا ہو جائے اور فلاح و بہبودی نصیب ہو۔ بلاشہ حج فقیری و محتاجی کو بھی دور کرتا ہے جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:حج اور عمرے بار بار کرتے رہو کیونکہ یہ دونوں محتاجی اور گناہوں کو اس طرح دور کرتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے،سونے اور چاندی کے میل کچیل کو دور کرتی ہے ۔ ( صحیح النسائی ) 

نیز تاریخ فرضیت حج پر کثیر اقوال وارد ہوئے ہیں جیسا کہ بعض نے سنہ٦ھ بعض نے سنہ۸ھ اور بعض نے سنہ۹ھ میں فرضیت حج کو بیان کیا ہے لیکن راجح قول سنہ ۹ھ ہے اور ہمارے پیارے آقا حضور تاجدار مدینہ ﷺ نے قبل ہجرت متعدد حج فرمایا اور بعد ہجرت صرف ایک حج فرمایا اور اپنے خر من ہستی کا آخری خطبہ دیا جسے حجۃ الوداع کہا جاتا ہے ۔ فرضیت حج اس بات کی طرف مشیر ہے - کہ حصول قرب الہی کی خاطر میدان عمل میں صدائے الہی پر لبیک بلند کرتے ہوئے ہمیں بیت اللہ کی طرف نکلنا ہوگا اور یقیناً تمام صاحب استطاعت مسلمانوں پر کم از کم اپنے خر من ہستی میں ایک مرتبہ حج کرنا فرض ہے ۔ حج ہم امت مسلہ کے لیے تنزیہ دل کا سفر ہے حج مسلمانوں کے گناہوں کو مٹانے کا ایک اہم ذریعہ اور اللہ کے حضور نئے سرے سے آغاز کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور دوران حج ہر مسلمان کو اللہ تبارک و تعالیٰ کا مہمان سمجھا جاتا ہے۔ 

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ہمیں حج کرنے کی بابرکت سعادت نصیب فرمائے۔ آمین یا رب العالمین-

 

Comments

Popular posts from this blog

انسان کے کردار سازی میں صحبت کا اثر